راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے معیشت کی بحالی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلا لی

کانفرنس کا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو معیشت کی بحالی کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے،صدر چیمبر ندیم رئوف

راولپنڈی ( ویب  نیوز )راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے معیشت کی بحالی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلا لی، کانفرنس جون میں پرل کنٹیننٹل ہوٹل راولپنڈی  میں منعقد ہو گی، صدر چیمبر ندیم رئوف نے چیمبر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو معیشت کی بحالی کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے اور میثاق معیشت کے لیے مفاہمت کے سمجھوتے کے لیے متفقہ دستاویز تیار کرنا ہے ،کانفرنس کے موقع پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو کہا جائے گا کہ وہ اپنے انتخابی منشور میں معاشی پالیسیوں کے تسلسل ، ٹیکس اصلاحات اور اہم معاشی اشاریوں کی بہتری شامل کریں تاکہ آئندہ جو بھی پارٹی حکومت میں آئے بین الاقوامی مالیاتی ادارے اس پر اعتماد کریں ، صدر ندیم رئوف نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال انتہا ئی پریشان کن ہے، راولپنڈی چیمبرمطالبہ کرتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور سٹیک ہولڈرز معیشت کو اولین ترجیح دیں اور پولیٹیکل سکورنگ نہ کریں، اور اقتصادی خوشحالی کے لیے ایم او یو کریں لگژری اشیاء کی امپورٹ پر پابندی پر نظرثانی کی جائے اور جن کی شپمنٹ راستے میں ہیں یا چین میں کرونا کے باعث تاخیر کا شکار ہیں ان کے لیے پندرہ جون تک توسیع کی جائے تاکہ تاجروں کا نقصان نہ ہو،اس موقع پر گروپ لیڈر سہیل الطاف ، ڈاکٹر جمال ناصر، سمال چیمبر کے صدر شیخ آصف ،سینئر نائب صدر عاصم ملک، نائب صدر طلعت اعوان ، سابق صدور اسد مشہدی، ڈاکٹر شمائیل ، زاہد لطیف خان، شاہد سلیم ، ناصر مرزا، انجمن تاجران کے نمائندے  شاہد غفور پراچہ، شیخ حفیظ، ارشد اعوان، طارق جدون ، طاہر تاج بھٹی، ایگزیکٹو ممبران ، اور امپورٹرز کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ اگر سیا سی جماعتیں معیشت کو اپنے سیاسی منشور کا حصہ بناتی ہیں  تو آنے والے انتخابات میں انہیں سپورٹ زیادہ مل سکتی ہے  ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مالی بجٹ کے حوالے سے چیمبر آف کامرس کے ساتھ اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے ذریعے بجٹ سازی کی جائے۔ ایک اور سوا ل پر انہوں نے کہا کہ لگژری اشیاء کی امپورٹ کی فہرست پر نظر ثانی کی جائے، کئی ضروری اشیا ء بھی امپورٹ پابندی کی زد میں آگئی ہیں ، خدشہ ہے  اس اقدام سے سمگلنگ بڑھ جائے گی۔