lahore-highcourt

لاہور (ویب نیوز)

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے اعلیٰ عدلیہ، فوج ، الیکشن کمیشن  اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف منظم طریقہ سے سوشل میڈیا اور میڈیا پر جاری مہم کے خلاف دائر درخواست پر ترمیم کر کے پانچ رکنی لارجر بینچ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس ایشو کو ایک ہی مرتبہ طے ہونا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست کے متن سے لگتا ہے کہ یہ مخصوص سیاسی جماعت کے خلاف ہے، درخواسست کو جنرل ہونا چاہیے کیونکہ یہ اہم ایشو چل پڑا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے مئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے مطابق ہر کسی کو آزادی اظہار رائے کا حق ہے لیکن منظم طریقہ سے مہم چلانے کی آئین ، قانون اور سائبر کرائم قانون میں مکمل طور ممانعت ہے لیکن گزشہ چار برسوں سے دیکھا جارہا ہے کہ عدلیہ کے خلاف، فوج کے خلا ف سوشل میڈیا کے اوپر اور میڈیا کے اوپر ایک منظم طریقہ سے مہم چلائی جاتی ہے، پہلے اداروں کے خلاف بیانات دلوائے جاتے ہیں اور پھر ان بیانات کو سوشل میڈیا کے اوپر وائرل کیا جاتا ہے،لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف ، فوج کے خلاف اور ریاستی اداروں کے خلاف منظم طریقہ سے جو مہم چلائی جارہی ہے اس کی تحقیقات کا حکم دیا جائے اور جو سیاسی جماعت ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔