جموں و کشمیر کے تنازع کا واحد حل کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے اور حق خودارادیت دینے میں ہے،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان نے ریاست گجرات میں عوامی ریلی کے دوران مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی وزیرِ اعظم کے بیان کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار د یتے ہوئے نریندر مودی کا تنازع کشمیر کو حل کرنے کا دعوی سختی سے مسترد کر دیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ گجرات میں عوامی ریلی سے خطاب کے دوران بھارتی وزیرِ اعظم کا یہ طنزیہ دعوی کہ انہوں نے کسی نہ کسی طرح مسئلہ کشمیر حل کر لیا ہے، نہ صرف جھوٹا اور گمراہ کن ہے بلکہ یہ اس حقیقت کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی قیادت مقبوضہ کشمیرمیں زمینی حقائق سے کس قدر غافل اور لاعلم ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور1948سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت نے نہ صرف کشمیر پر قبضہ کررکھا ہے بلکہ 9لاکھ سفاک قابض فوج کو تعینات کرکے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا بھی مجرم ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بھارت کے قابل مذمت قبضے کی بہادری کے ساتھ مزاحمت جاری رکھی جبکہ بھارت نے بدنیتی پر مبنی آبادیاتی تبدیلیوں اور اسلحہ کے ذریعے اپنا وادی پر قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کی۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی قیادت کے مقبوضہ خطے کے دورے اور وادی میں معمول کے مطابق صورتحال ظاہر کرنے کے لیے نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کا آغاز تو غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے جذبے کو پست کرسکتا ہے اور نہ وہ ان ہتھکنڈوں سے دنیا کو دھوکا دے سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مسلسل عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کرنے اور مقبوضہ وادی میں جاری انسانیت سوز بھارتی مظالم کے حوالے سے اپنا کردار اور ذمہ داری ادا کرے۔  ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے کے ساتھ ساتھ معصوم کشمیریوں پر وحشیانہ جبر کرنے پر بھی بھارت کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرنے اور بھارتی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینے کے اپنے مطالبے کو دہراتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے تنازع کا واحد حل کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے اور حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دینے میں ہے۔