ایل پی جی اسپاٹ کارگوز کی درآمد پر پیپرارولز 13ایک اورر33کا اطلاق نہ کرنے کی منظوری دی گئی

ایل پی جی کی درآمد کا عمل تیز کرنے کے لئے اشتہار کے زریعہ بولی کا عمل 15سے30روز کے اندرمکمل کرنے کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا

اسلام آباد (ویب نیوز)

وفاقی حکومت گیس بحران پرقابوپانے کے لئے نومبر سے مارچ تک ہرماہ20ہزار میٹرک ٹن ایل پی جی درآمد کرے گی۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے زریعہ پیپرارولز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق ایل پی جی اسپاٹ کارگوز کی درآمد پر پیپرارولز 13ایک اورر33کا اطلاق نہ کرنے کی منظوری دی گئی ہے ، جس کے تحت ایل پی جی کی درآمد کا عمل تیز کرنے کے لئے اشتہار کے زریعہ بولی کا عمل 15سے30روز کے اندرمکمل کرنے کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا بلکہ یہ عمل چند روز میں ہی مکمل کیا جاسکے گا، اسی طرح خریداری کنٹریکٹ کامیاب بولی دہندہ کو ایوارڈکرنے کے لئے بھی کم ازکم10روز کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا ۔ایل پی جی کی درآمد کا عمل تیز کرنے کے لئے پیپرارولز میں نرمی کی منظوری دی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے آئندہ پانچ ماہ نومبر 2022سے مارچ2023تک کے لئے مجموعی طور پر ایک لاکھ اور ماہانہ 20ہزار میٹرک ٹن ایل پی جی اسپاٹ کارگوز کی سوئی سدرن ایل پی جی لمیٹڈ کے زریعہ درآمد کرنے کے لئے پیپرا رولز میں نرمی کی منظوری دی ہے۔ وفاقی کابینہ سے کابینہ ڈویژن کی سمری کی سرکولیشن کے زریعہ منظوری لی گئی ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے ایل پی جی اسپاٹ کارگوز کی درآمد کے لئے پیپرارولز میں نرمی کی درخواست کی تھی جس کے بعد وفاقی کابینہ سے منظوری لی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے سردیوں میں گیس بحران کم کرنے کی حکمت عملی کے تحت پیپرارولز میں نرمی کی منظوری دی ہے۔