شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس،پاکستانی ہوائی اڈوں کی آئوٹ سورسنگ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی
یہ عمل موثر اور ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت ، صدارت خود وزیراعظم شہباز شریف کرینگے
اسلام آباد (ویب نیوز)
وزیراعظم شہباز شریف نے ابتدائی طور پر ملک میں تین بڑے ہوائی اڈوں، جناح انٹرنیشنل کراچی، اسلام آباد انٹرنیشنل اور علامہ اقبال انٹرنیشنل لاہور کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آئوٹ سورسنگ کا عمل شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایئرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ کے عمل میں تمام متعلقہ ادارے ترجیحی بنیادوں پر تیز تر اقدامات کریں اور اس تمام عمل میں شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا بازی اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے امور پر ایک اہم اجلاس جمعہ کے روز اسلام آباد میںہوا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے سال 2022 کے دوران 172 بلین روپے کا ریونیو حاصل کیا جو کہ پی آئی اے کی تاریخ کا اب تک کا سب سے زیادہ ریونیو ہے۔ اجلاس کو پاکستانی ہوائی اڈوں کی آئوٹ سورسنگ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہوائی اڈوں کی آئوٹ سورسنگ معمول کا منافع بخش عمل ہے اور اسے انٹرنیشنل بیسٹ پریکٹسز میں شمار کیا جاتا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر ملک کے دو بڑے ہوائی اڈوں جناح انٹرنیشنل کراچی اور اسلام آباد انٹرنیشنل کی آئوٹ سورسنگ کی جائے گی اور یہ عمل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا جائے گا۔ ہوائی اڈوں کی آئوٹ سورسنگ سے ناصرف حکومت کو منافع ملے گا بلکہ ایئرپورٹس پر مسافروں کو بین الاقوامی سطح کی سہولیات بھی میسر آئیں گی۔ وزیراعظم نے ابتدائی طور پر ملک تین بڑے ہوائی اڈوں ،جناح انٹرنیشنل کراچی، اسلام آباد انٹرنیشنل اور علامہ اقبال انٹرنیشنل لاہور کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آئوٹ سورسنگ کا عمل شروع کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے اس سلسلے میں تیز تر اقدامات کریں اور اس تمام عمل میں شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے۔ ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ کا عمل موثر اور ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کر دی جس کی صدارت خود وزیراعظم کرینگے۔ کمیٹی میں وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال،وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی سیکرٹری ہوا بازی ڈویژن اور وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی شامل ہونگے۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے نے سال 2022 کے دوران 172 بلین روپے کا ریونیو حاصل کیا جو کہ پی آئی اے کی تاریخ کا اب تک کا سب سے زیادہ ریونیو ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پی آئی اے کی فلیٹ میں چار اے- 320 جہاز شامل کیے گئے ہیں اور ایئر لائن کے نیٹ ورک میں بھی توسیع کی گئی ہے اور پی آئی اے اس وقت ہفتہ وار 330 فلائٹس آپریٹ کر رہی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پی آئی اے کو منافع بخش ایئر لائن بنانے کی حکمت عملی بنائی گئی ہے، پی آئی اے پر یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی طرف سے لگائی گئی پابندی ختم کروانے کے حوالے سے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی فلیٹ میں وائڈ باڈی ایئر کرافٹس شامل کئے جا رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی برانڈ امیج کی احیا کے لئے پلان تیار ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ کراچی اور لاہور کے ائرپورٹس کے لانجز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کے ریونیو پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق اور متعلقہ افسران کی کارکردگی کو سراہا اور پی آئی اے کو ایک منافع بخش ایئر لائن بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ,، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔