15جنوری ، بلدیاتی انتخابات ، ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے جماعت اسلامی کا اعلان کراچی

باغ جناح میں  اہل کراچی کی جوق در جوق شرکت، یہ شہر اب شہر کھنڈرات نہیں رہے گا، اسے اس کے وارث مل گئے ،حافظ نعیم الرحمن کا خطاب

15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ،فوج اور رینجرز کو ہر پولنگ اسٹیشن  کے باہر اسٹیٹک پوزیشن پر لگایا جائے

کراچی سے جمع شدہ ریونیو کا کم از کم 15  فیصد حصہ کراچی پر خرچ کیا جائے،شہرکو میگا سٹی کا درجہ دیا جائے ، اعلان کراچی میں مطالبہ

خواتین کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ،ورکنگ ویمن کو تحفظ ، فیملی پارک، صحت کے لیے ڈسپنسریز قائم کی جائیںگی ،وژن2023-27

کراچی ( ویب  نیوز)

جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی سے تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول  اور گھمبیر مسائل کے حل کے لیے ”اعلان کراچی ” جاری کر دیا ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی اور حق دو کراچی تحریک کے قائد حافظ نعیم الرحمن نے اتوار کو مزار قائد کے پہلو میں باغ جناح کے وسیع و عریض گرائونڈ میں منعقدہ عظیم الشان اور تاریخی جلسہ عام میں تیز ہو تیز ،جدو جہد تیز ہو کے فلک شگاف نعروں کی گونج میں 15جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں  اعلان کراچی ،خواتین چارٹر اور وژن 2023-2027کے اہم نکات پیش کیے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اہل کراچی کے حقوق اور شہر ی و بلدیاتی اداروں کے اختیارات و وسائل دینے اور  الیکشن کمیشن سے 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے اور فوج اور رینجرزکے اہلکاروں کو ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر اسٹیٹک  پوزیشن پر تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ، جلسے میں شہر بھر سے بڑی تعداد میں مرد وخواتین ، بچے ، بزرگ ، نوجوان ، طلبہ و اساتذہ ، علماء کرام ، تاجر برادری ،مزدور، وکلاء ، ڈاکٹرز ، انجینئرز ، سول سوسائٹی و اقلیتی کمیونٹی کے نمائندے اور جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواران شریک ہوئے ،اہل کراچی کی جوق در جوق شرکت کی وجہ سے جلسہ گاہ تنگی دامن کا منظر پیش کررہا تھا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد آئندہ چار سالوں میں ہر ضلع میں ایک بڑا ہسپتال ، ہر ٹاؤن میں چیسٹ پین سینٹرز،پیچیدہ بیماریوں کے لیے مہنگے ٹیسٹ رعایتی بنیادوں پر کروانے کے لیے ڈائیگناسٹک سینٹرز قائم کیے جائیں گے ۔ طالبات کے لیے یونیورسٹیاں ، طلبہ کی تکنیکی تعلیم کی فراہمی کے لیے اداروں کا قیام، روزگار میں معاونت،شہر کے لیے شایان شان جامع ماس ٹرانزٹ پروگرام، فلائی اوورز ‘  انڈر پاسز، دو منزلہ سڑکیں، لا ئٹ ریل، سرکلر ریلوے کے علاوہ ہزاروں جدیدبسیں اور سڑکوں کی بحالی وژن 2023-2027 پروگرام کا حصہ ہوں گے۔K-4 منصوبہ  کے  650  ملین گیلن پانی فراہمی منصوبہ کے تینوں فیز اور نکاسی آب کا منصوبہ  S-3  مکمل کیا جائے گا ۔صنعتی اور تجارتی مراکز میں ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر انفر اسٹرکچر بحال ، پانی اور سیوریج کا نظام، گیس اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔خواتین کے لیے محفوظ ‘سستی اور باعزت ٹرانسپورٹ،Recreational خواتین مراکز ،ورکنگ ویمن کو تحفظ اور برابری کی سطح پر تنخواہ، ہر محلہ میں فیملی پارک،گھریلو مسائل کے حل کے لیے یوسی کی سطح پر پنچائیت کا نظام،خواتین کے لیے با عزت تعلیم و روزگار کا انتظام،خواتین کی بنیادی صحت کے لیے ڈسپنسریز کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی وفاقی حکومت کو اس کے بجٹ کا تقریباََ  55  فیصد اور حکومت سندھ کو تقریباََ  95  فیصد ادا کرتا ہے جبکہ خرچ  2  فیصد بھی نہیں ہوتا۔کراچی سے جمع شدہ ریونیو کا کم از کم 15  فیصد حصہ کراچی پر خرچ کیا جائے۔کراچی کو میگا سٹی گورنمنٹ کی خصوصی حیثیت دیتے ہوئے بااختیار بلدیاتی نظام دیا جائے۔ سہولیات فراہم کرنے والے تمام ترقیاتی ادارے بشمولLARP, LDA, MDA, KDA  کو بلدیہ کراچی کے ماتحت کیا جائے۔ فوری طور پر کراچی کی درست مردم شماری کرائی جائے ۔ کراچی کی ساڑھے  تین کروڑ آبادی کے لحاظ سے کراچی کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں اوریونین کونسلوں کی تعداد متعین کی جائے۔کوٹہ سسٹم فوری طور پر ختم کیا جائے اور ہر سطح پر داخلے اور نوکریاں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر دی جائیں۔ سرکاری اداروں میں کراچی کے نوجوانوں کونوکریاں دی جائیں۔ کراچی کی اسامیوں پر جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر بھرتی بند کی جائے۔کراچی کے اداروں میں مقامی افراد کو اسامیوں پر تعینات کیا جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ شہر کراچی نئے دور میں داخل ہو گیا ہے ، یہ شہر اب شہر کھنڈرات نہیں رہے گا ،یہ شہر لاوارث نہیں اسے اس کے وارث مل گئے ہیں ، جماعت اسلامی اس شہر کو تعمیر و ترقی کی شاہراہ پر ڈالے گی ، آج کراچی کی خواتین نے بھی نئی تاریخ رقم کی ہے ، عوام کو حق دیا جائے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے نمائندے منتخب کریں ، جوڑ توڑ کی سیاست ختم کی جائے ، کراچی کے عوام کو تحفظ دیا جائے ، حکمران اگر عوام کی حفاظت نہیں کر سکتی تو عوام کو اجازت دی جائے کہ وہ اسلحے کا لائسنس حاصل کریں ، جماعت اسلامی عوام کے تحفظ کے لیے محلہ کمیٹیاں تشکیل دے گی ، آج باغ جناح صرف کراچی نہیں پورے پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے ، یہاں ملک کی ہر زبان بولنے والے موجود ہیں اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے اعلان کر رہے ہیں کہ اب ہم تقسیم نہیں ہوں گے اور ایک رہیں گے جماعت اسلامی کے پاس حکومت یا اختیار نہیں ہے لیکن ہم نے کراچی کے لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے بنو قابل پروجیکٹ کے تحت مفت آئی ٹی کورسز شروع کیے ہیں اور جلد 10ہزار بچے اور بچیاں یہ کورسز کریں گے اس کے بعد گھریلو خواتین کے لیے بھی فنی مہارتوں اور کمپیوٹر کے کورسز کروائے جائیں گے ،جماعت اسلامی امانت و دیانت ، شرافت اور صداقت و اہلیت کا نام ہے ، جماعت اسلامی عوام کو ہرگز مایوس نہیں کرے گی ،عوام 15جنوری کو صرف ترازو پر مہر لگائیں ،حل صرف جماعت اسلامی ہے ، ہمارا میئر ،کراچی کے ہر شہری کی خدمت کرے گا اور مسائل حل کروائے گا ، اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا اور جو اختیارات حاصل نہیں اسے حاصل کرے گا ۔ جماعت اسلامی کے اعلان کراچی و وژن2023-2027کے مطابق موجودہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013  بدنیتی پر مبنی ایک غاصبانہ اور ناکارہ قانون ہے ‘اس کی بنیاد پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود بلدیاتی اداروں کے وسائل اور اختیارات غصب کر لیے ہیں۔ یہ آئین کے آرٹیکل 140-A  کی مکمل خلاف ورزی  ہے۔ اس کی جگہ بااختیار لوکل گورنمنٹ سسٹم (شہری حکومت کا نظام) نافذ کیا جائے۔ فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ میئر کا انتخاب براہِ راست کرایا جائے۔کراچی سے ملنے والے ریونیو کا بڑا حصہ کراچی کی صنعت اور تجارت کا مرہون منت ہے۔ حکومت کراچی کی صنعت اور تجارت کے فروغ  کے لیے خصوصی سہولتیں فراہم کرے ‘ بجلی، گیس اور پانی کی ضرورت کے مطابق فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔شہر کی آئندہ پچاس سالہ ضروریات سامنے رکھتے ہوئے ماسٹر پلان کی تیاری۔ اس میں رہائشی، تجارتی، صنعتی، زرعی، رفاہی، علاقوں کی زون میں تقسیم ، صحت، تعلیم کی فراہمی اور نکاسی آب وغیرہ پلاننگ میں شامل ہوں گے۔کراچی میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ضلع کی سطح پر اسپورٹس کمپلیکس (انڈور گیمز )کا قیام ،ہاکی، فٹ بال، کرکٹ اور باکسنگ اور دیگر کھیلوں کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سمیت کھلاڑیوں کے لیے گراؤنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کراچی میں جو گراؤنڈ کچرا کنڈی کی شکل اختیار کر چکے ہیں ‘ ان کو بازیاب کرا کے ٹاؤن کی سطح پر اسپورٹس کمیٹیاں بناکر تمام گراؤنڈ آباد کریں گے۔کراچی کی سطح پر ایک اسپورٹس کمیٹی کا قیام با صلاحیت کھلاڑیوں کو کھیل کے مواقع اور اسپانسر شپ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ اعلان کراچی جلسہ عام سے نائب امراء  جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، محمد اسحاق خان ، رکن صوبائی اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید ، پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،،بلدیہ عظمی کراچی میں سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی ، فیڈرل بی ایریا انڈسٹریز  ایسوسی ایشن کے سابق رہنما بابر خان ، نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدرخالد خان ،گڈاپ ٹائون میں نامز دبلدیاتی امیدوارجے آئی یوتھ سندھ کے صدر امتیاز پالاری ، جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔#

#/S