جنین (ویب نیوز)

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 9 فلسطینی شہید جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوگئے،  صیہونی فوجیوں نے اپنے تازہ ترین وحشیانہ اقدام میں جنین کیمپ پر حملہ کرکے کم سے کم نوفلسطینیوں کو شہید کردیا ہے صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے جمعرات کی صبح جنین کیمپ پر دھاوا بول دیا اور فلسطینیوں پراندھا دھند فائرنگ کرکے نو فلسطینیوں کو شہید کردیا جن میں ایک عمر رسیدہ خاتون بھی شامل ہیں ۔ صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں بیس سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک ہسپتال کے اندر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی ۔ 9 شہید ہونیوالوں میں سے صرف ایک نوجوان کی شناخت  24سالہ سائب اعصام کے نام سے ہوئی ہے ۔صیہونی فوجیوں کی اس دہشتگرد ی کے بعد فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مزاحمتی محاذ کے مجاہدوں کو اس بات کی اطلاع ملی کہ ایک صیہونی کمانڈو دستے نے بھیس بدل کر جنین کیمپ میں گھسنے کی کوشش کی اور فلسطینیوں پر فائرنگ کردی ، ان صیہونی فوجیوں کی شناخت حاصل کرنے کے بعد باقاعدہ جھڑپ شروع ہوگئی۔ فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم مزاحمتی مجاہدین کو مرعوب نہیں کر سکتے۔ فلسطینی اطلاعاتی سینٹر کے مطابق تحریک جہاد اسلامی نے جمعرات کو ایک بیان میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھنائونا جرم ہے اور صیہونی حکومت کی فاشسٹ اور انتہا پسند کابینہ اس کی ذمہ دار ہے۔ فلسطینی تحریک جہاد اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اس کھلی جنگ اور مزاحمت کاروں کے گھروں کی تباہی کے باوجود ہمت نہیں ہاریں گے اور آزادی اور فتح تک استقامت کی راہ پر قائم رہیں گے۔ رپورٹس کے مطابق، صیہونی فوج کے کئی اور دستے جنین کیمپ کی جانب روانہ کئے جا رہے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ جھڑپوں میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔  مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی، ہلال احمر امدادی کمیٹی کے کارکنوں کو زخمیوں کا علاج کرنے سے روک رہے ہیں ۔ جنین کیمپ کی بجلی بھی کاٹ دی گئی ہے۔ دوسری جانب، فلسطینی ذرائع کا کہناہے کہ کہ مزاحمتی محاذ سے وابستہ مجاہدوں نے صیہونی فوج کے ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔ یہ واقعہ جنین کیمپ پر اس ڈرون طیارے کی پرواز کے موقع پر پیش آیا۔ حالانکہ گذشتہ چند مہینے سے جنین سمیت مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں پر صیہونیوں کے مظالم میں شدت آتی جا رہی ہے اور غاصب افواج فلسطینیوں کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن دوسری طرف فلسطینی نوجوانوں کی کارروائیوں سے تل ابیب کے حکام کی نیندیں حرام ہو کر رہ گئی ہیں ۔ صیہونی حکام نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حالات ان کے قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں اسرائیلی جارحیت سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 29 ہوگئی ہے جس میں پانچ بچے بھی شامل ہیں ، ان میں 15 افراد کو جنین میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔