جولائی، 2023 کا دوسرا مہلک ترین ماہ

دہشت گردی میں مزید اضافہ گزشتہ ماہ پانچ خود کش حملے

 124 افراد مارے گئے 218 زخمی ہوئے…سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور جھڑپوں میں 24 مشتبہ دہشت گرد ہلاک بھی ہوئے

اسلام آباد (ویب  نیوز)

جولائی، 2023 کا دوسرا مہلک ترین ماہ دہشت گردی میں مزید اضافہگزشتہ ماہ پانچ خود کش حملے بھی ہوئے ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا،سال کا دوسرا مہلک ترین مہینہ رہا۔ 124 افراد مارے گئے 218 زخمی ہوئے سیکیورٹی فورسز نے کئی حملے ناکام بنائے ۔محرم میں شدید خطرات کے باوجود فورسز نے پرامن جلوسوں کا انعقاد یقینی بنایا ۔تفصیلات کے مطابق ۔جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ، جولائی2023 میں ملک میں کل 54 عسکریت پسند حملے ہوئے ان میں 124 افراد مارے گئے مرنے والوں میں 77 عام شہری اور 36 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار  شامل ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور جھڑپوں میں 24 مشتبہ دہشت گرد ہلاک بھی ہوئے۔ فورسز نے ملک کے مختلف مقامات سے 46 مشتبہ جنگجو گرفتار بھی کیے۔ جون میں 47 جنگجو حملے ہو ئے تھے جو جولائی میں بڑھ کر 54 ہو گئے۔ جبکہ ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں ساڑھے تین گنا اضافہ ہوا۔ جون میں 34 افراد مارے گئے تھے جبکہ جولائی میں یہ تعداد 124 ہو گئی۔ زخمیوں کی تعداد میں پانج گنا اضافہ ہوا۔ جون میں 41 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ جولائی میں یہ تعداد بڑھ کر 218 ہو گئی۔ جولائی میں عام شہریوں کی اموات میں پانچ گنا جبکہ سیکیوڑی فورسز کی اموات میں سوا دو گنا اضافہ ہوا۔ جولائی 2023 میں رواں سال کے کسی ایک مہینے میں خودکش حملوں کی سب سے زیادہ تعداد بھی ریکارڈ کی گئی، ایسے پانچ حملوں کے نتیجے میں 69 افراد مارے گئے اور 175 دیگر زخمی ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر اموات  صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) کے ضلع باجوڑ میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے انتخابی جلسے میں خودکش دھماکے کے دوران ہوئیں۔ جولائی کے مہینے میں بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا، ایسے 14 حملے رپورٹ ہوئے، جن میں 17 جانیں گئیں۔صوبہخیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع میں جولائی میں عسکریت پسندوں کے سب سے زیادہ حملے ہوئے، جہاں 18 رپورٹ ہونے والے واقعات میں 83 افرادمارے گئے اور 181 زخمی ہوئیخیبر پختونخواہ کے بندوبستی علاقوں میں حملوں اور ہلاکتوں میں معمولی کمی دیکھی گئی، جون 2023 کے 17 حملوں میں نو اموات اور 17 زخمی ہوئے تھے جبکہ جولائی میں  15 حملوں  میں آٹھ افراد مارے گئے جبکہ  11 زخمی ہوئے۔بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں اور ان کے نتیجے میں ہلاکتوں میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے میں آیا۔ PICSS نے صوبے میں  عسکریت پسندوں کے 17حملے ریکارڈ کیے، جن کے نتیجے میں 32 افراد مارے گئے، جن میں 22 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور سات شہری شامل تھے۔ بائیس دیگر زخمی ہوئے، جن میں سترہ شہری اور چار سیکورٹی فورسز اہلکار شامل ہیں۔ جون 2023 میں، بلوچستان میں 10 حملے ہوئے تھے، جن میں سات افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے۔دریں اثنا، سندھ میں جولائی کے دوران دہشت گردی کے تین واقعات ہوئے، جب کہ پنجاب میں ایک واقعہ ہوا، جس میں ایک شخص زخمی ہوا۔دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، پاکستانی سیکورٹی فورسز نے ماہ محرم کے پرامن جلوسوں کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ملک کے بیشتر حصوں میں کومبنگ آپریشنز کیے، جن میں پنجاب پر خصوصی توجہ دی گئی، ملک بھر سے  46 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 27 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔