پاکستان میں عام انتخابات2018اور عام انتخابات2024کے نتائج  کا تقابلی جائز

تحریک انصاف کی نشستیں 149سے کم ہوکر91، پاکستان مسلم لیگ ن کی نشستیں 82سے کم ہوکر75،  ہوگئی ہیں

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان میں عام انتخابات2018اور عام انتخابات2024کے نتائج کے تقابلی جائزے میں یہ اہم اعداوشمار سامنے آئے ہیں تحریک انصاف کی نشستیں 149سے کم ہوکر91، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نشستیں 82سے کم ہوکر75، پاکستان پیپلز پارٹی کی نشستین54پر برقرار ہیں پاکستان میں قومی اسمبلی میں ایک محفوظ حکومت بنانے کیلئے کم از کم169اور محفوظ حکومت بنانے کیلئے کم از کم 172منتخب اراکین قومی اسمبلی کی ضرورت ہے اور پاکستان کی کسی بھی جماعت کے پاس اب تک یہ تعداد موجود نہیں ہے اور پوری قوم اب منتظر ہے کہ وفاقی حکومت کس کی بنے گی  آج پیر سے شروع ہونے والے ہفتہ کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی گہما گھمی بڑھ جائے گی اورامکان ہے کہ جونہی کوئی سیاسی جماعت حکومت بنانے کیلئے کیلئے مطلوبہ کم از کم169یا172اراکین کی حمایت ثابت کر دے گی نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اسے حکومت بنانے کی دعوت دیدیں گے جس کے فوری بعد صدر پاکستان عارف علوی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تاریخ کی منطوری دے دیں گے ملک کے نئے اراکین قومی اسمبلی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف حلف لیں گے جس کے بعد ن سپیکر قومی اسمبلی اور نئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب عمل میں آئے ا اور اسی سے معلوم ہو جائے گا کہ سپیکر کس جماعت سے منتخب ہوا ہے اسی سیاسی جماعت کا قائعد ایوان منتخب ہونے کا پیشگی طور پر پتہ چل جائے گا تحریک انصاف  2018میں 149نشستوں پر کامیاب ہوئی  ۔ عمران خان کو سزائیں سنائے جانے اور بلے کا نشان چھن جانے کے سبب2024میں غیر حتمی طور پر پی ٹی آئی 91نشستوں پر کامیاب ہو سکی ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سال2018کے عام انتخابات میں 82نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور سال2024کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نشستوں کی تعداد کم ہوکر75ہو گئی ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنی7نشستوں سے مذید ہاتھ دھو بیٹھی ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) تحریک انصاف کے انتخابی معرکے میں عملی طور پر باہر ہونے کے باوجود اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہیپاکستان پیپلز پارٹی نے سال2018کے عام انتخابات میں بھی54نشستوں پر کامیابی ھاص کی تھی اور اس سال2024کے عام انتخابات میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے54نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے اس طرح پاکستان پیپلز پارٹی بھی تحریک انصاف کے انتخابی معرکے میں عملی طور پر باہر ہونے کے باوجود اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہے تحریک انصاف نے سال2018کے عام انتخابات میں 149نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس بار چیئرمین پارٹی کوتین کیسوں میں سزائیں سنائے جانے کے سبب اور بلے کا نشان چھن جانے کے سبب  غیر حتمی طور پر2024کے عام انتخابات میں ان کی 91نشستیں کنفرم ہو چکی ہیں اس طرح مشکلات کے باوجود تحریک انصاف  اب بھی قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر برقرار ہے اور سال2018کے مقابلے میں سال2024کے عام انتخابات میں تحریک انساف کی نشستوں میں 58کی کمی ہو گئی ہیپاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات2018میں ملک بھر سے82نشستیں جیتی تھیں اور عام انتخابات2024میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جیتی ہوئی نشستوں کی تعداد کم ہوکر75ہو گئی ہے اوت اکستان مسلم لیگ (ن) نے سب سے بڑی حریف جماعت کے انتخابی میدان سے عملہ طور پر باہر ہونے کے باوجود اس سال 7نشستوں سے محروم ہو گئی ہیپاکستان پیپلز پارٹی نے سال2018کے عام انتخابات میں 54نشستیں جیتی تھیں اور عام انتخابات2024کے عام انتخابات میں بھی بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنی نشستوں کر برقرار رکھا ہے اور اس میں نہ تو کوئی کمی ہوئی ہے اور نہ ہی پی پی پی  تحریک انساف کے سیاسی میدان سے عملی طور پر باہر ہونے کے باوجوداپنی نشستوں میں کوئی اضافہ کر سکی ہے