آئی ایم ایف کی شرائط معیشت کا گلہ گھوٹنے کے مترادف،حکومت پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ‘ کارپٹ ایسوسی ایشن

آئی ٹی انڈسٹری کیلئے6ارب کے پیکیج کی طرز پر ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی بھی معاونت کا اعلان کیا جائے

اسلام آباد/لاہور (ویب  نیوز)عالمی مالیاتی ادارے کی قرض کی فراہمی کیلئے عائد کی جانے والی شرائط معیشت کا گلہ گھوٹنے کے مترادف ہیں ، حکومت کواپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل شرو ع کرنا ہوگا ، ہاتھ سے بنے قالینوں سمیت بعض برآمدی شعبے شدید مشکلات سے دوچارہیں لیکن ان کے مطالبات کو پورا کرنے کی بجائے نظر انداز کیا جارہا ہے ،آئی ٹی انڈسٹری کیلئے6ارب کے پیکیج کی طرز پر ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی بھی معاونت کا اعلان کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میجر (ر) اختر نذیر خان ،کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک ،وائس چیئرمین اعجازالرحمان،سینئر ایگزیکٹو ممبر ریاض احمد، عثما ن اشرف ،سعید خان،دانیال حنیف نے جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے  ۔ اس موقع پر کارپٹ انڈسٹری کو درپیش دیرینہ مسائل کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔میجر (ر) اختر نذیر خان نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا وفد متعددبارحکومتی ذمہ داران سے ملاقاتیں کرکے اپنے دیرینہ مسائل سے آگاہ کر چکاہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے مطالبات کی شنوائی نہیں ہو رہی ۔ برآمدات میں اضافے کے لئے طورخم کے راستے آنے والے جزوی تیار خام مال پر عائد ٹیکسز میں ریلیف اوربرآمدات کے وقت فریٹ چارجز میں سبسڈی دی جائے تاکہ عالمی منڈیوںمیں حریف ممالک کا مقابلہ کیا جا سکے۔رہنمائوںنے کہاکہ حکومت کا آئی ٹی کی برآمدی صنعتکو سپورٹ فراہم کرنے کااقدام خوش آئند ہے لیکن اس کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے مشکلات سے دوچار دوسری برآمدی صنعتوں کو بھی معاونت فراہم کی جانی چاہیے ۔