لاہور (ویب نیوز )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ شرم و حیا کی پیکر مسلمان خواتین نے ہمیشہ امت کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ ہماری خاندانی اقدار کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام رہیں گے۔ پاکستان 22کروڑ غلامان رسولؐ کا ملک ہے۔ یہاں سیکولرازم اور لبرل ازم کو فروغ دینے والے جان لیں کہ ملک کے 90فیصد سے زیادہ عوام نظام مصطفیؐ کا نفاذ چاہتے ہیں۔ اسلامی پاکستان میں حیا باختہ مغربی کلچر کی کوئی گنجائش نہیں۔ مسلمان بہنوں، بیٹیوں کو ”یوم حیا“ منانے پر مبارک باد دیتا ہوں۔ خواتین اسلام نے تاریخ کے ہر موڑ پر دین کا پرچم سربلند رکھا۔ پاکستانی خواتین معاشرہ میں بے حیائی کو روکنے کے لیے ڈھال بن چکی ہیں۔ ہمارے حکمران مغرب کے دلدادہ ہیں، 73برسوں میں اسلامی اقدار کے فروغ کی کوشش نہیں کی گئی۔ پی ٹی آئی کے دور میں خاندانی نظام، مدارس و مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔ ساڑھے تین برس گزر گئے، مدینہ کی ریاست کی جانب ایک قدم نہیں اٹھایا گیا۔ وزیراعظم نے اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کا دعویٰ کر کے عوام کے ساتھ دھوکا کیا۔ قوم موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کا احتساب کرے گی۔ جماعت اسلامی کی تمام کاوشوں کا مرکز ملک میں اسلامی نظام کا قیام ہے۔ اللہ کی مددو نصرت اور عوامی طاقت سے ملک میں قرآن و سنت کا انقلاب لائیں گے۔ اسلامی جمعیت طلبہ و طالبات نے ملک کے تعلیمی اداروں میں اخوت، امن، دینی اقدار کو فروغ دیا۔ دین کی خدمت کرنے پر اسلامی جمعیت طلبہ و طالبات کو مبارک باد دیتا ہوں۔ پاکستانی نوجوان امت کا سرمایہ ہیں۔ نوجوان مایوس نہ ہوں، فلاحی اسلامی پاکستان کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے زیر اہتمام ملتان چونگی پر ”یوم حیا“ کی مناسبت سے کیمپ کے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
موجودہ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی اور اس وقت کے اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے ناظم قیصر شریف کی تحریک پر 2009ء میں ”یوم حیا“ کا آغاز ہوا تھا۔ پیر کو ”یوم حیا“ کی مناسبت سے اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد ہوا۔ اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے شہر کے مختلف مقامات پر کیمپ لگائے۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے کیمپس کا دورہ کیا جہاں انھیں اسلامی لٹریچراور دیگر تحائف دیے گئے۔ امیر جماعت کے وزٹ ملتان چونگی کیمپ کے دوران سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، اسلامی جمعیت طلبہ ناظم لاہور معاذ سعید اور اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے سیکرٹری جنرل حمزہ اصغر بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سراج الحق نے اس موقع پر مغرب میں اسلام فوبیا کلچر پھیلنے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مغرب کی نام نہاد جمہوریتیں مسلمان اقلیت اور خصوصی طور پر مسلمان خواتین کے خلاف ہراسگی کے واقعات ختم کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دنیا بھر میں نشانہ بنایا جا رہا ہے، مگر عالمی ادارے، مغربی طاقتیں اور انسانی حقوق کے علمبردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کشمیر، فلسطین اور برما میں سالہاسال سے مسلمانوں کو ایک پلاننگ کے تحت ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، مگر اس پر سوائے چند لفظوں کے تردیدوں کے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
امیر جماعت نے اس موقع پر کہ بھارت کی ریاست کرناٹک کی مسلمان بیٹی مسکان خان کی بہادری اور جرأت کو بھی سلام پیش کیا اور کہا کہ مسکان نے پوری امت کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف حملوں پر خاموش رہنے کی بجائے عالمی سطح پر رائے عامہ ہموار کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ بھارتی مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے۔
جاری کردہ